Top Ad unit 728 × 90

Latest News

R-ranjish

گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر


گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر
Poet: Allama Iqbal
By: Bilalk

گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر 
ہوش و خرد شکار کر قلب و نظر شکار کر 

عشق بھی ہو حجاب میں حسن بھی ہو حجاب میں 
یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر 

تو ہے محیط بیکراں میں ہوں ذرا سی آب جو 
یا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر 

میں ہوں صدف تو تیرے ہاتھ میرے گہر کی آبرو 
میں ہوں خزف تو تو مجھے گوہر شاہوار کر 

نغمۂ نوبہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو 
اس دم نیم سوز کو طائرک بہار کر 

باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں 
کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر 

روز حساب جب مرا پیش ہو دفتر عمل 
آپ بھی شرمسار ہو مجھ کو بھی شرمسار کر 

گیسوئے تابدار کو اور بھی تابدار کر Reviewed by RB on April 10, 2017 Rating: 5

No comments:

All Rights Reserved by Ranjish © 2014 - 2015
Designed by JOJOThemes

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.